طوفانوں میں جیسے کُچھ چراغ جلا کرتے ہیں اُتنی ہی ہمّت ہم بھی رکھا کرتے ہیں منزلو! ابھی اور دُور ہے منزل ہماری چاند ستارے تو راستوں میں ملا کرتے ہیں