Add Poetry

ابھی ساز دل میں ترانے بہت ہیں

Poet: Naushad Ali By: aslam, khi
Abhi Saaz Dil Mein Tarane Bohat Hain

ابھی ساز دل میں ترانے بہت ہیں
ابھی زندگی کے بہانے بہت ہیں

یہ دنیا حقیقت کی قائل نہیں ہے
فسانے سناؤ فسانے بہت ہیں

ترے در کے باہر بھی دنیا پڑی ہے
کہیں جا رہیں گے ٹھکانے بہت ہیں

مرا اک نشیمن جلا بھی تو کیا ہے
چمن میں ابھی آشیانے بہت ہیں

نئے گیت پیدا ہوئے ہیں انہیں سے
جو پرسوز نغمے پرانے بہت ہیں

در غیر پر بھیک مانگو نہ فن کی
جب اپنے ہی گھر میں خزانے بہت ہیں

ہیں دن بدمذاقی کے نوشادؔ لیکن
ابھی تیرے فن کے دوانے بہت ہیں
 

Rate it:
Views: 1271
02 Aug, 2017
More Naushad Ali Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets