Add Poetry

ابھی کچھ دن لگیں گے خواب کو تعبیر ہونے میں

Poet: Asghar Nadeem Syed By: parveen, khi
Abhi Kuch Din Lagen Ge Khawab Ko Tabeer Honay Mein

ابھی کچھ دن لگیں گے خواب کو تعبیر ہونے میں

کسی کے دل میں اپنے نام کی شمع جلانے میں

کسی کے شہر کو دریافت کرنے میں

کسی انمول ساعت میں کسی ناراض ساتھی کو ذرا سا پاس لانے میں

ابھی کچھ دن لگیں گے

درد کا پرچم بنانے میں

پرانے زخم پہ مرہم لگانے میں

محبت کی کویتا کو ہوا کے رخ پہ لانے میں

پرانی نفرتوں کو بھول جانے میں

ابھی کچھ دن لگیں گے

رات کی دیوار میں اک در بنانے میں

مقدر میں لگی اک گانٹھ کو آزاد کرنے میں

نئے کچھ مرحلے تسخیر کرنے میں

مرے غالبؔ، مرے ٹیگورؔ کو اپنا بنانے میں

ابھی کچھ دن لگیں گے

دشت میں پھولوں کا گلدستہ سجانے میں

ابھی کچھ دن لگیں گے

مگر یہ دن زیادہ تو نہیں ہوں گے

بس اک موسم کی دوری پر

کہیں ہم تم ملیں گے

بس اک ساعت کی نزدیکی میں

باہم مشورے ہوں گے

بس اک گزرے ہوئے کل سے پرے

ہم پاس بیٹھیں گے

بہت سا درس سہہ لیں گے

بہت سی بات کر لیں گے

 

Rate it:
Views: 1266
03 Mar, 2017
Related Tags on Asghar Nadeem Syed Poetry
Load More Tags
More Asghar Nadeem Syed Poetry
میرے گھر کے سامنے میرے گھر کے سامنے
رات کی گاڑی کا ایک پہیہ نکل گیا
میرا بیٹا اس پہیے سے کھیلتا ہے
گاڑی کو لینے کوئی نہیں آیا
اس دن سے میرے گھر میں
اخبار نہیں آیا
دودھ نہیں آیا
پرندہ نہیں آیا
اس دن کے بعد
میں نے اپنی نظم میں کوئی شکار نہیں کھیلا
میں اپنی نظم کے اندر خاموش ہو گیا
اور میری نظم آہستہ آہستہ میرے لیے پنجرہ بن گئی
رات کی گاڑی کو لینے کوئی نہیں آیا
انہوں نے جان بوجھ کے ایسا کیا ہے
وہ میرے دل میں بچی کھچی چیزوں کو شکار کرنا چاہتے ہیں
شاید وہ نقشہ چرانا چاہتے ہیں
کچھ لوگ رات کی گاڑی سے نیچے اترے
میرے اناج کے کمرے اور میری نظموں کی تلاشی لی
اپنی حفاظت کے لیے
کچھ ہتھیار میں نے ان نظموں میں چھپا رکھے تھے
اب میرے پاس چند ڈرے ہوئے لفظوں اور چھان بورے کے سوا کچھ نہیں
انہوں نے میرے بیٹے کی کتابیں چھین لیں
اور اپنی لکھی ہوئی کتابیں دے دیں
اور کہا ہم تمہارے ہی گھر میں
تمہاری نظموں کے لیے ایک مخبر تیار کرنا چاہتے ہیں
رات کی گاڑی کا پہیہ مجھے اپنے سینے میں اترتا ہوا محسوس ہوا
میرے گھر کی ہر شے پہیے میں بدل گئی
حتی کہ میری باتیں بھی پہیہ بن گئیں
اور پھر یہ پہیہ میری تاریخ بن جائے گا
اس تاریخ سے بہت سارے بچے پیدا ہوں گے
وہ رات کی اس گاڑی کو کھینچیں گے
لیکن اس وقت تک رات
اپنی جڑیں چھوڑ چکی ہوگی
 
Obaid
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets