Add Poetry

اثرات پڑتے دور رس حکمت کے بھی کردار پر

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

اثرات پڑتے دور رس حکمت کے بھی کردار پر
اقوام کی تقدیر رہتی منحصر تدبیر پر

افراد سرمایہ ہیں ملت میں ترقی لانے کا
بس روح بھر ديں انقلابی، کام ہو پھر پانے کا

بیدار گر ہو جائیں تو ممکن ہے راست بازی بھی
حیلہ بہانے چھوڑ دیں تو آتی فکريں عالی بھی

تنقید تو چلتی رہی ہر موڑ پر، ہر دور میں
تھے حوصلے مضبوط، وہ چلتے رہے ہر شور میں

دل میں تڑپ پیدا ہو جانے سے سہل راہیں ہوئی
جو بے طلب بیٹھے تو رسوائی مقدر میں ہوئی

کیا مسکراتے گل نہیں ناصر خزاں یا خار میں؟
کیوں بے خبر رہتے ہیں! کچھ معلوم بھی آزار میں؟

Rate it:
Views: 746
19 Sep, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets