Add Poetry

اجڑے ہوئے دیار کا مطلب سمجھ گئے

Poet: شاہ زین By: شاہ زین, Gujranwala

اجڑے ہوئے دیار کا مطلب سمجھ گئے
تم کیسے انتظار کا مطلب سمجھ گئے

جو اجنبی تھے عشق و محبت کے لفظ سے
صد شکر ہے وہ یار کا مطلب سمجھ گئے

پھر کھل کے اپنے عشق کا اظہار کر دیا
جب وہ بھی حال زار کا مطلب سمجھ گئے

حیرت میں ہوں میں دیکھ کے یہ آج دوستو
وہ کیسے دل فگار کا مطلب سمجھ گئے

تھوڑی بہت ادھر بھی ہیں کچھ بے قراریاں
جو دل کے تار تار کا مطلب سمجھ گئے

اس کو بھی میری یاد نے مجبور کر دیا
جب موسم بہار کا مطلب سمجھ گئے

نظریں جھکائے رکھنا حراؔ ان کے روبرو
وہ بھی تمہارے پیار کا مطلب سمجھ گئے
 

Rate it:
Views: 12
28 Jul, 2025
More Adil Hera Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets