ارادے نیک ہیں نیت کھری ہے
Poet: چندر شیکھر ورما By: عرفان آصف, Swatارادے نیک ہیں نیت کھری ہے
تمہاری جیب پھر کیسے بھری ہے
تمہیں پڑ جائے گی اس کی بھی عادت
ابھی اک بار ہی غیرت بھری ہے
ادا لیلیٰ کی ٹونا ٹوٹکا ہے
محبت قیس کی جادوگری ہے
وہ کہتے ہیں کہ کوزہ گر بڑا ہے
میں کہتا ہوں بڑی کوزہ گری ہے
شکن چہرے کی کر دیتی ہے غائب
تری مسکان جیسے استری ہے
نظر کے ہارتے ہی دل بھی ہارا
مری اک دن میں غلطی دوسری ہے
ہمارے عشق کا آیا دسمبر
تمہارا روپ اب بھی جنوری ہے
محبت کاہلی میں کی تھی ہم نے
ابھی تو دس سے چھ کی نوکری ہے
More December Poetry






