اس جہد و طلب سے ہی قائم بنیاد بزم ہستی ہے
وہ موج فنا ہوجاتی ہے جس موج کو ساحل ملتا ہے
معلوم نہیں ہم بدلے ہیں یا رسم زمانہ بدلی ہے
ہر دعویٰ حق کے پردے میں ہنگامے باطل ملتا ہے
ہم صرف طلب کے قائل ہیں منزل سے ہمیں کوئی کام نہیں
اور رہنما جو ملتا ہے وابستہ منزل ملتا ہے