جس نے عطا کیا یہ دن نیا اس رب کا شکریہ
جس نے ٹھہرا دیا قلب میں سکون سا اس رب کا شکریہ
کب میرا وجود تھا اس قدر نوازشوں کے قابل
بن مانگے عطا کیا اس رب کا شکریہ
میں تو لڑکھڑاتا سا اک عجیب مسافر تھا
مجھے مضبوط بنا دیا اس رب کا شکریہ
امتحان کی گھڑیوں میں جب تنہائیوں میں ڈوبا
مجھ پر اجالوں کو لٹا دیا اس رب کا شکریہ
میں بھولا پر نہ بھولا وہ کبھی
لمحہ لحہ جو ساتھ رہا اس رب کا شکریہ
برباد هوجاتا کرتا گر خود اپنی ذات کے فیصلے
مجھے بہترین مقدر دیا اس رب کا شکریہ
گر دیتا میرے اعمال کے مطابق تو لٹ جاتا میں
اپنی عظمت کے مطابق عطا کیا اس رب کا شکریہ
میں تو سجدہِ شکر کی بھی طاقت نہیں رکھتا
مجھے جھکا کر اٹھا دیا اس رب کا شکریہ