اس زندگی کو اپنی حقیقت بنانا ہے
ہر لمحہ بس حضوری میں اس کا بِتانا ہے
ہر راز دل کا اپنا اشاروں میں ہو بیاں
اپنا تو ماجرا نہ زباں سے سنانا ہے
اسباب سے نگاہ کو اپنی ہٹانا ہے
ہر شے کو ٹھوکروں میں تو اپنی ہی لانا ہے
اپنا جنون بھی تو بلا کا جنون ہے
پِنْدارِ خودی کو تو ہر پل مات دینا ہے
یہ زندگی تو اپنی خود غرضی سے پاک ہو
مطلب پرستوں سے ہی تو خود کو بچانا ہے
بچنا ہے جھوٹ سے ہی گرچہ ایک بار ہو
سچائی پر تو اپنی نہ دھبا لگانا ہے
جیون میں نہ کبھی بھی ڈبل رول ہو اثر
اپنا وقار نہ تو کبھی بھی گنوانا ہے