Add Poetry

اس پر تمہارے پیار کا الزام بھی تو ہے

Poet: Qateel Shifai By: nasir, khi
Is Par Tumahray Pyar Ka Ilzaam Bhi To Hai

اس پر تمہارے پیار کا الزام بھی تو ہے
اچھا سہی قتیلؔ پہ بدنام بھی تو ہے

آنکھیں ہر اک حسین کی بے فیض تو نہیں
کچھ ساگروں میں بادۂ گلفام بھی تو ہے

پلکوں پہ اب نہیں ہے وہ پہلا سا بار غم
رونے کے بعد کچھ ہمیں آرام بھی تو ہے

آخر بری ہے کیا دل ناکام کی خلش
ساتھ اس کے ایک لذت بے نام بھی تو ہے

کر تو لیا ہے قصد عبادت کی رات کا
رستے میں جھومتی ہوئی اک شام بھی تو ہے

ہم جانتے ہیں جس کو کسی اور نام سے
اک نام اس کا گردش ایام بھی تو ہے

اے تشنہ کام شوق اسے آزما کے دیکھ
وہ آنکھ صرف آنکھ نہیں جام بھی تو ہے

منکر نہیں کوئی بھی وفا کا مگر قتیلؔ
دنیا کے سامنے مرا انجام بھی تو ہے

 

Rate it:
Views: 2646
19 Mar, 2018
More Qateel Shifai Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets