Add Poetry

اس کا جلوہ جو کوئی دیکھنے والا ہوتا

Poet: Jaleel Manikpuri By: Nadeem, khi
Is Ka Jalva Jo Koi Dekhnay Wala Hota

اس کا جلوہ جو کوئی دیکھنے والا ہوتا
وعدۂ دید قیامت پہ نہ ٹالا ہوتا

بام پر تھے وہ کھڑے لطف دوبالا ہوتا
مجھ کو بھی دل نے اچھل کر جو اچھالا ہوتا

کیسے خوش رنگ ہیں زخم جگر و داغ جگر
ہم دکھاتے جو کوئی دیکھنے والا ہوتا

دل نہ سنبھلا تھا اگر دیکھ کے جلوہ اس کا
تو نے اے درد جگر اٹھ کے سنبھالا ہوتا

تم جو پردے میں سنورتے ہو نتیجہ کیا ہے
لطف جب تھا کہ کوئی دیکھنے والا ہوتا

تم نے ارمان ہمارا نہ نکالا نہ سہی
اپنے خنجر کا تو ارمان نکالا ہوتا

دل کے ہاتھوں نہ ملا چین کسی روز جلیلؔ
ایسے دشمن کو نہ آغوش میں پالا ہوتا

Rate it:
Views: 906
05 Dec, 2016
More Jaleel Manikpuri Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets