اس کا لہجہ کرخت ہوتا گیا
Poet: ارسلان By: ارسلان, Burewalaاس کا لہجہ کرخت ہوتا گیا
دل ہمارا بھی سخت ہوتا گیا
زخم کا ایک ننھا سا پودا
رفتہ رفتہ درخت ہوتا گیا
تھا سفر یوں تو بے سر و ساماں
شوق منزل ہی رخت ہوتا گیا
رہبری کا ہر اک علمبردار
خوگر تاج و تخت ہوتا گیا
تیری خاطر سمیٹ کر رکھا
دل مگر لخت لخت ہوتا گیا
عشق میں جس مقام سے گزرے
مرحلہ اور سخت ہوتا گیا
جس نے دیکھے تھے خواب اجالوں کے
وہ سخنؔ تیرہ بخت ہوتا گیا
More Abdul Wahab Sukhan Poetry
اس کا لہجہ کرخت ہوتا گیا اس کا لہجہ کرخت ہوتا گیا
دل ہمارا بھی سخت ہوتا گیا
زخم کا ایک ننھا سا پودا
رفتہ رفتہ درخت ہوتا گیا
تھا سفر یوں تو بے سر و ساماں
شوق منزل ہی رخت ہوتا گیا
رہبری کا ہر اک علمبردار
خوگر تاج و تخت ہوتا گیا
تیری خاطر سمیٹ کر رکھا
دل مگر لخت لخت ہوتا گیا
عشق میں جس مقام سے گزرے
مرحلہ اور سخت ہوتا گیا
جس نے دیکھے تھے خواب اجالوں کے
وہ سخنؔ تیرہ بخت ہوتا گیا
دل ہمارا بھی سخت ہوتا گیا
زخم کا ایک ننھا سا پودا
رفتہ رفتہ درخت ہوتا گیا
تھا سفر یوں تو بے سر و ساماں
شوق منزل ہی رخت ہوتا گیا
رہبری کا ہر اک علمبردار
خوگر تاج و تخت ہوتا گیا
تیری خاطر سمیٹ کر رکھا
دل مگر لخت لخت ہوتا گیا
عشق میں جس مقام سے گزرے
مرحلہ اور سخت ہوتا گیا
جس نے دیکھے تھے خواب اجالوں کے
وہ سخنؔ تیرہ بخت ہوتا گیا
ارسلان






