اسےتو صرف کپڑے بدلنےکی اداآتی ہے
اس کےسوٹ بدلتے ہی گھنگورگھٹا آتی ہے
وہ ہر محفل میں باتیں تو بہت کرتا ہے
مگر کسی وقت اس کہ لب پہ نادعا آتی ہے
دستک دیئے بغیر کسی دل میں گھس جانا
ہمیں تو ایسی باتوں سےحیا آتی ہے
جس دن سےاصغر نےدیکھا ہےاسے
اب دل سےٹھا ٹھا کی صدا آتی ہے
جب سے ریت کہ محل بنانےچھوڑےہیں
اس دن سےمیری سمت نا باد صبا آتی ہے