Add Poetry

اسم بن کر ترے ہونٹوں سے پھسلتا ہوا میں

Poet: وقاص By: وقاص, Jacobabad

اسم بن کر ترے ہونٹوں سے پھسلتا ہوا میں
برف زاروں میں اتر آیا ہوں جلتا ہوا میں

اس نے پیمانے کو آنکھوں کے برابر رکھا
اس کو اچھا نہیں لگتا تھا سنبھلتا ہوا میں

رات کے پچھلے پہر چاند سے کچھ کم تو نہ تھا
دن کی صورت تری بانہوں سے نکلتا ہوا میں

تیرے پہلو میں ذرا دیر کو سستا لوں گا
تجھ تک آ پہنچا اگر نیند میں چلتا ہوا میں

میری رگ رگ میں لہو بن کے مچلتی ہوئی تو
تیری سانسوں کی حرارت سے پگھلتا ہوا میں

وہ کبھی دھوپ نظر آئے کبھی دھند لگے
دیکھتا ہوں اسے ہر رنگ بدلتا ہوا میں
 

Rate it:
Views: 11
28 Jul, 2025
More Adnan Mohsin Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets