اشک پینا سکھا گیا کوئی
روتے روتے ہنسا گیا کوئی
پیار دل میں جگا گیا کو ئی
میری نظروںکوبھاگیا کوئی
جیتے کیسے ہیں زندگی اپنی
راز ہستی بتا گیا کو ئی
رو برو میر ے آئینہ کر کے
مجھ کو خودسے ملاگیاکوئی
دھڑکنیں بھی سوال کرتی ہیں
پیاس دل کی بڑھا گیا کو ئی
دل کے آنگن میں روشنی کرکے
ز خم ا پنے چھپا گیا کو ئی
میں بکھرجاؤں نہ کہیںپھرسے
چھوڑ کے گر چلا گیا کو ئی
نام دےکر غزل کو وہ اپنا
سر پہ آنچل اوڑھاگیا کوئی