اظہارِ الفت کیا تو یار ہنسیں گے
ہم روئے تو وہ بار بار ہنسیں گے
حال سنا دیں اگر غم ِ ہستی کا
اہلِ محفل بے اختیار ہنسیں گے
کوئی روتا نہیں رونے والے کے ساتھ
ایک روئے گا تو ہزار ہنسیں گے
کیا ضروری تھا رعنا! یوں سرِ بزم رونا
اب لوگ تم پہ سرِ بازار ہنسیں گے