دیتا نہیں ہے کوئی بھی تیرے سواء یہاں
عقلوں سے ہیں خزانے تیرے ماوراء یہاں
منگتے ہیں تیرے در کے یہاں شاہ اور گدا
سنتا ہے تو ہی سب کی ہراک التجاء یہاں
تو ہی غموں کو بدلے خوشی کو عطا کرئے
بیمار بھی ہیں پاتے تجھی سے شفاء یہاں
تیرے قہر کا خوف نہ پرواء حکم کی ہے
کرتا ہے پھر بھی معاف ہماری خطاء یہاں
خالص نہیں عمل میں مگر اسکے باوجود
کرتا ہے اپنے رحم سے ہم کو عطاء یہاں
نیکی کی دعوتوں کو اڑاتے ہیں کھیل میں
راضی نہیں ہیں سننے پر حق کی صدا یہاں
ہم نے بدی کے ڈھیر لگائے ہیں ہر طرف
کرتے ہیں پھر بھی تجھ سے طلب ہم جزاء یہاں
ہیں قابل گرفت اشہر کے سبھی عمل
رب کے کرم کی چلتی ہے پھر بھی ہواء یہاں