Add Poetry

اقبالؔ کے شاہین دیوانے ہو گئے

Poet: نواب رانا ارسلان By: نواب رانا ارسلان, Ismailabad, Umerkot

وہ دن تو اب پرانے ہو گئے
ماضی کے یوں افسانے ہو گئے

وہ شاعر جو محفلیں سجاتے تھے
اُنہیں دیکھے اب زمانے ہو گئے

چلو آؤ بزمِ سُخن پھر سے سجاتے ہیں
چھوڑو تنہائیاں اب بہت بہانے ہو گئے

چلو محبت کی راہ پہ چلتے ہیں
بہت غلط نشانے ہو گئے

غالؔب تیری غزلیں پڑھ کر
اقبالؔ کے شاہین دیوانے ہو گئے

جو چُن لیا شاعری کا راستہ
تو دل و جان محبت کے خزانے ہو گئے

اب تو داد دو میرے اشعار پہ
کم سُخن یہاں سے روانے ہو گئے

رو کر ساقی مجھے کہنے لگا
ارسلؔان تیرے جانے سے خالی میخانے ہو گئے

Rate it:
Views: 837
06 Mar, 2019
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets