الفت سے مناتے ہیں مسلماں شبِ معراج
ہے نعت نبی کا بھی یہ عنواں شبِ معراج
آقا سے عقیدت ہے محبت کا جنوں بھی
ہم کرتے ہیں انگن میں چراغاں شبِ معراج
جبریل یہ کہنے ہی لگے چوم کے تلیاں
در اصل ہماری ہے قدرداں شبِ معراج
سردار بنایا ہے اسی رات خدا نے
توقیر ہے آقا کی یہ عرفاں شبِ معراج
دیدار کرائیں گے خدا آج نبی کو
ملنے کا ہوا آج ہےامکاں شبِ معراج
ہوگا وہ حسیں کتنا ملاقات کا منظر
جاناں سے ملا جلوہء جاناں شبِ معراج
توحید کے پردے سے صدا آج یہی ہے
ہے رازِ عیاں عشق کا درماں شبِ معراج
تصدیق کی معراج کی تصدیق نے شہزاد
کرتے ہیں ملاقات تو یزداں شبِ معراج