امریکہ شعر پڑھنے گئے تھے ہمارے دوست
خود داد لے کے آ گئے سامان رہ گیا
دیوان حافظؔ اتنا پڑھا ایک شخص نے
خود بھی وہ ہو کے حافظ دیوان رہ گیا
خوش قسمتی سے ہم ہیں سوار اس جہاز پر
ساحل پہ جس جہاز کا کپتان رہ گیا
ہر شخص پر ہے کفر کا فتویٰ لگا ہوا
یوں ہے تو ایک میں ہی مسلمان رہ گیا