Add Poetry

امید بھی بر آئے گی گلشن بھی کِھلے گا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

امید بھی بر آئے گی گلشن بھی کِھلے گا
لا تقنطو سے ظرف ہی جب اپنا بڑھے گا

مشکل میں کہے جو بھی کہ اللہ ہے کافی
وہ تائِید غَیبی سے نہ محروم رہے گا

قسمت میں لکھا ہے جو وہ مل کر ہی رہے گا
جس دانے پر ہو مُہْر تو بالکل وہ ملے گا

لاٹھی میں خدا کی تو نہ آواز ہی ہوتی
اَرْبابِ سِتَم کا تو نشاں قَطْعِی مٹے گا

کیسی ہے یہ غفلت کہ نہ کچھ ہوش رہا ہے
کب آخری ہو سانس پتہ کچھ نہ چلے گا

ہر ایک کو دنیا میں ہے کانٹوں سے گزرنا
جو نیک بنے گا تو وہ ہی عیش کرے گا

دنیا میں اثر کتنے جتن کوئی بھی کر لے
نہ تو یہ چراغ یقیں پھونکوں سے بجھے گا

 

Rate it:
Views: 367
25 May, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets