ان سے گر فیضیاب ہو جاتا

Poet: Nooh Narvi By: Kabir, khi
Un Se Gar Faizyab Ho Jata

ان سے گر فیضیاب ہو جاتا
ماہتاب آفتاب ہو جاتا

جا سکا میں نہ بام جاناں تک
ورنہ عالی جناب ہو جاتا

آگے تقدیر کی رسائی تھی
میں وہاں باریاب ہو جاتا

دل لگانا ثواب تھا لیکن
جی چھڑانا عذاب ہو جاتا

نوحؔ ہوتے اگر نہ شاہد باز
میں مرید جناب ہو جاتا

Rate it:
Views: 989
05 Dec, 2016