ان نفرتون کے بازاروں میں
خود کا خود سے تعلق ہے
خودغرض نہ سمجھو ہمیں
بس یار کی جگہ میرا خود سے تعارف ہے
اک مدت گزاری تھی یار یار کرتے ہوئے
اب نہ یار نہ نہ اس سے تعلق ہے
اب ہیں بندھے زنجیروں میں بے وفائی کی
تم جانتے نہیں میرا اس سے تعارف ہے
تم محبت میں نئے ہو
ذرا مجھ سے پوچھو میرا پرانا تعلق ہے
تم تو بس ایک کو جانتے ہو
ذرا مجھ سے بھوچھو میرا سب سے تعارف ہے