ان کی باتیں میٹھی ہیں مٹھائی کی طرح
اور وہ گوری چٹی ہیں رس ملائی کی طرح
جس کسی کو دیتا ہوں اپنا بیمار دل
وہی اس کا خون بہاتا ہے قصائی کی طرح
دور حاضر میں بڑا مشکل ہے عشق کرنا
ماڈرن محبت لگتی ہے رسوائی کی طرح
کل ایک صاحبہ کی نظر کی اپنی تازہ غزل
وہ بولی اصغر تم ہو میرے بھائی کی طرح