ان کی مدحت کا بس سلسلہ چاہئے
مجھ کو شہرِ نبیﷺ کی ہوا چاہئے
مجھ کو جینے کو اور کچھ نہیں چاہئے
مجھ کو آقاﷺ کا بس آسرا چاہئے
زندگی ہو بسر بس اسی چاہ میں
اپنے آقاﷺ کی مجھ کو رضا چاہئے
جس کو دیدار آقاﷺ کا ہو جائے گر
اس کو دنیا میں پھر اور کیا چاہئے
جان حرمت پہ ان کی میں یوں وار دوں
عشق کی اب مجھے انتہا چاہئے