ان کی ہوشیاری نہیں جاتی
Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAMہماری سادگی اور ان کی ہوشیاری نہیں جاتی
حسینوں سے ہم اہل دل کی دلداری نہیں جاتی
بہت سے لوگ گھائل ہو گے مجھ سے جوانی میں
مگر مکھی بھی ہم سے ایک اب ماری نہیں جاتی
جب سے دیکھا ہے وہ گلا ب سا حسیں چھرہ
اب ہماری آنکھوں سے موتیے کی بیماری نہیں جاتی
شب فرقت میں روتے ہیں چھپا کر چہرہ بستر میں
بالاخر بیت جب تک رات ساری نہیں جاتی
سنا کر اپنی غزلیں ٹی وی پر خوش تو ہوں لیکن
ہاں میرے فون کے بل کی بمباری نہیں جاتی
کسی کی ہاں میں ہاں ملاتا نہیں کبھی اصغر
کے مجھ سے دور حاضر میں رواداری نہیں جاتی
More Funny Poetry







