انا پہ کردی قربان دوستی
ایسےتو نہیں ہوتی مہری جان دوستی
ابھی آغازِسفر تھا تم ابھی گھبرا گئے
ابھی لے گی اور بھی امتحان دوستی
بدلی ہہیں آنکھیں اجنبی کی طرح
ایسے تو نہیں بھلاتی احسان دوستی
ہا کے تمہیں لگا کے ملی تھیں زندگی
جییون میں بن کے آئی تھی مہمان زندگی
بنجاروں کی طرح رلاتی نہیں ہے یہ
دیتی ہے محبت کا سائبان دوستی
اڑجاتی ہیں آنکھوں سے نییندیں قیصر
کر دیتی ہے اکثر پریشان دوستی