Add Poetry

اور پھر ایک دن بیٹھے بیٹھے مجھے اپنی دنیا بُری لگ گئی

Poet: تہذیب حافی By: Aqib, Lahore

اور پھر ایک دن بیٹھے بیٹھے مجھے اپنی دنیا بُری لگ گئی
جس کو آباد کرتے ہوئے میرے ماں باپ کی زندگی لگ گئی

سب سوالات ازبر تھے جو عشق کے باب میں مجھ سے پوچھے گئے
پر سفارش پہ اس محکمے میں کسی اور کی نوکری لگ گئی

کیا کروں اُس کی آنکھوں کے آگے اندھیرا نہیں دیکھ سکتا تھا میں
آپ کہتے رہیں کہ غلط آدمی پر میری روشنی لگ گئی

اِس سے پہلے کہ میں اُس سے منہ پھیر لیتا اُسے خود خیال آ گیا
میں نے چینل بدلنے کا سوچا ہی تھا کہ صنم ماروی لگ گئی

Rate it:
Views: 5428
30 Oct, 2021
Related Tags on Tahzeeb Hafi Poetry
Load More Tags
More Tahzeeb Hafi Poetry
میں نے یہ کب کہا ہے کہ وہ مجھ کو تنہا نہیں چھوڑتا میں نے یہ کب کہا ہے کہ وہ مجھ کو تنہا نہیں چھوڑتا
چھوڑتا ہے مگر ایک دن سے زیادہ نہیں چھوڑتا
کون صحراؤں کی پیاس ہے ان مکانوں کی بنیاد میں
بارشوں سے اگر بچ بھی جائیں تو دریا نہیں چھوڑتا
دور امید کی کھڑکیوں سے کوئی جھانکتا ہے یہاں
اور میرے گلی چھوڑنے تک دریچہ نہیں چھوڑتا
میں جسے چھوڑ کر تم سے چھپ کر ملا ہوں اگر آج وہ
دیکھ لیتا تو شاید وہ دونوں کو زندہ نہیں چھوڑتا
کون و امکان میں دو طرح کے ہی تو شعبدہ‌ باز ہیں
ایک پردہ گراتا ہے اور ایک پردہ نہیں چھوڑتا
سچ کہوں میری قربت تو خود اس کی سانسوں کا وردان ہے
میں جسے چھوڑ دیتا ہوں اس کو قبیلہ نہیں چھوڑتا
طے شدہ وقت پر وہ پہنچ جاتا ہے پیار کرنے وصول
جس طرح اپنا قرضہ کبھی کوئی بنیا نہیں چھوڑتا
پہلے مجھ پر بہت بھونکتا ہے کہ میں اجنبی ہوں کوئی
اور اگر گھر سے جانے کا بولوں تو کرتا نہیں چھوڑتا
لوگ کہتے ہیں تہذیب حافیؔ اسے چھوڑ کر ٹھیک ہے
ہجر اتنا ہی آسان ہوتا تو تونسہ نہیں چھوڑتا
حسنین
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets