اَکھیں لگیاں مُڑن نہ وِیر میرے بی بی وار گھتی بلہاریاں وے
Poet: Waris Shah By: usman, multan
اَکھیں لگیاں مُڑن نہ وِیر میرے بی بی وار گھتی بلہاریاں وے
ویہن پئے دریا نہ کدی مُڑ وڈّے لا رہے زور زاریاں وے
لہو نکلنوں رہے نہ مُول ویرا جتھے لگیاں تیز کٹاریاں وے
لگے دست اِک وار نہ بند کیجن وید لکھدے وید گیاں ساریاں وے
سِردتیاں باجھ نہ عشق پگّے ایہہ نہیں سکھالیاں یاریاں وے
وارث شاہ میاں بھائی ورجدے نیں ویکھو عِشق بنائیاں خواریاں وے
More Waris Shah Poetry
کوئی جذبہ ادھورا رہ گیا ہے کوئی جذبہ ادھورا رہ گیا ہے
دسمبرآنسوئوں میں بہہ گیا ہے
یہ دل خاموش ہو کر رہ گیا ہے
نا جانے آج وہ کیا کہہ گیا ہے
یہ آنکھیں ہیں ہماری کتنی گہری
سمندر میں سمندر بہہ گیا یے
تمہارے ساتھ وابستہ تھا سب کچھ
سواَےَ یاد کے کیا رہ گیا ہے
پلٹ کر دیکھنے پر ہم نے جانا
دل نادان کیا کیا سہہ گیا ہے
بہت بھیڑ ہے بازاروں میں لیکن
تیرا ارشد اکیلا رہ گیا ہے۔
دسمبرآنسوئوں میں بہہ گیا ہے
یہ دل خاموش ہو کر رہ گیا ہے
نا جانے آج وہ کیا کہہ گیا ہے
یہ آنکھیں ہیں ہماری کتنی گہری
سمندر میں سمندر بہہ گیا یے
تمہارے ساتھ وابستہ تھا سب کچھ
سواَےَ یاد کے کیا رہ گیا ہے
پلٹ کر دیکھنے پر ہم نے جانا
دل نادان کیا کیا سہہ گیا ہے
بہت بھیڑ ہے بازاروں میں لیکن
تیرا ارشد اکیلا رہ گیا ہے۔
خالد






