تہذیب کی عکاسی ہے اُردو زبان
تاریخ کی غمازی ہے اُردو زبان
الفاظ کی بہتاتی بھی ہے اس میں, اور
انداز پر اتراتی ہے اُردو زبان
تشنہ لب آئے ہیں، تو سکوں پائے ہیں
یوں روح کی سیرابی ہے اُردو زبان
مطلب بھی سمجھائے، مزہ ہی آجائے
مفہوم بھی بتلاتی ہے اُردو زبان
بس اب میں اس سے زائدہ کیا بول دوں کہ
دل جان سے بھی پیاری ہے اُردو زبان