Add Poetry

اُسی بے وفا سے وفا چاہتا ہوں

Poet: ابنِ منیب By: ابنِ مُنیب, سویڈن

اُسی بے وفا سے وفا چاہتا ہوں
'مِری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں"

کھچا آ رہا ہوں تجلی پہ تیری
مجھے کیا خبر ہے میں کیا چاہتا ہوں

ہے مسلک سے مطلب نہ دیر و حرم سے
تِرا قرب تیری رضا چاہتا ہوں

عطا ہو دلِ منتشر کو مُنیبؔی
کوئی درد قبلہ نُما چاہتا ہوں

ثنا خوانِ تقدیسِ دیر و حرم سے
مَیں انساں کی حرمت سُنا چاہتا ہوں

بہت ہو چُکا جورِ جبر و ارادت
تماشائے روزِ جزا چاہتا ہوں

ہوس کے فسانے میں الفت کا مارا
مَیں حرفِ غلَط ہوں، مِٹا چاہتا ہوں

Rate it:
Views: 1016
21 May, 2017
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets