اِس طرح بھی کبھی محبّت ہو
اَن کہی، اَن سُنی محبّت ہو
جال نفرت کا ختم ہو جائے
رب کرے، ہر گلی محبّت ہو
تُمھیں چُنتا ہوں روز اپنے لیے
تُم مِری روز کی محبّت ہو
عشق ہو جائے تُجھ کو؟ ناممکن
اُور مُجھے دوسری محبّت ہو
جس کی پہلی دُعا ہو میرے لیے
وہ مِری آخری محبّت ہو