Add Poetry

اِنصاف نچایا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔

Poet: جبار واصفؔ By: Jabbar Wasif, Rahimyarkhan

حملے کروائے جاتے ہیں منصب سے ہٹایا جاتا ہے
اور عزّت کے میناروں کو " تُو" کہہ کے بلایا جاتا ہے
اِک مُنصف کو اِک آمر کے ایواں میں ستایا جاتا ہے
قانون کو خاکی وردی کے قدموں پہ گرایا جاتا ہے
پھر اِبنُ الوَقْت سیاست کا اِک کھیل رچایا جاتا ہے
اِنصاف نچایا جاتا ہے، اِنصاف نچایا جاتا ہے
*
گستاخ سیاستدانوں کو مسنَد پہ بٹھایا جاتا ہے
رہزن کے ذریعے رہبر پہ الزام لگایا جاتا ہے
عیّاری سے مکّاری سے ہر سچ کو چھپایا جاتا ہے
کچھ اور مناظر ہوتے ہیں کچھ اور دِکھایا جاتا ہے
پھر زَر کے گھنگھرو باندھ کے رقّاصہ کو بلایا جاتا ہے
انصاف نچایا جاتا ہے، انصاف نچایا جاتا ہے
*
آئین سے ہی آئین کو سُولی پہ چڑھایا جاتا ہے
توقیرِ عدالت کو پیہَم نظروں سے گرایا جاتا ہے
جو وقت کے ہوں شہباز انہیں زِنداں سے ڈرایا جاتا ہے
سُقراط کوئی گر مِل جائے تو زَہر پلایا جاتا ہے
پھر واصفؔ جُھوٹ کے بَربَط کو بے رَبْط بجایا جاتا ہے
اِنصاف نچایا جاتا ہے، اِنصاف نچایا جاتا ہے
 

Rate it:
Views: 416
12 Nov, 2015
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets