بزمِ احساس میں روشنی آپ ہیں
کیا صفت ہو بیاں وہ نبی آپ ہیں
پوچھا قرآں ہے کیا؟ کہہ اُٹھے اہلِ دل
ہر ورق میں بیاں زندگی آپ ہیں
دور کرتی تھیں جو دل کی تاریکیاں
آج وہ علم کی روشنی آپ ہیں
کیا مہر کیا قمر تارے اور کہکشاں
دھوپ میں چھاؤں میں چاندنی آپ ہیں
آپ ہیں مالکِ مِلکِ ربُّ العلا
یہ فلک یہ زمیں بندگی آپ ہیں
ہر زمانے میں جن کی رسالت رہی
رحمتوں کی گھٹا آپ ہی آپ ہیں
آپ کی دید میں کعبہ، قبلہ بنا
ہاں! رضائے خدا عاشقی آپ ہیں
وشمہ علم و ہنر ، میرے دل کی صدا
میری غزلیں ، مری شاعری آپ ہیں