شاہِ کون و مکاں مالکِ دو جہاں
آپ ہی سرورِ اَنس و جِنّ و جَناں
آپ کے واسطے دونوں عالم بنے
آپ کی ذات ہے باعثِ کُن فکاں
ہم کو بھی اپنا کر دیں سہارا عطا
اوج پر ہیں ہماری پریشانیاں
نام لیتے ہی مشکل ہماری ٹَلی
دافعِ ہر بلا والیِ بیکساں
ہم کو محشر میں کیوں کر رہے کوئی غم
جب کہ ہیں آپ ہی شافعِ عاصیاں
آپکی نعت قرآں کے پاروں میں ہے
آپ کا ذکر ہے از کراں تا کراں
بحرِ الفت کی اک مَوج کر دیں عطا
بہرِ احمد رضا میرے دل میں رواں
آپ وشمہ پے کردیں اچھوتا کرم
قبر میں جو رہے میرے وِردِ زباں