Add Poetry

آگیا تصور میں جب نبی کا دروازہ

Poet: صاحبزادہ محمد لطیف ساجد چشتی By: owais, Faisalabad

آگیا تصور میں جب نبی کا دروازہ
کُھل گیا نگاہوں پر روشنی کا دروازہ

اُن کے خوانِ نعمت سے جس کو مِل گیا ٹکڑا
دیکھتا ہے کب لوگو وہ کسی کا دروازہ

سب نظام جھوٹے ہیں سب نظام فرسودہ
اُن کا پاک اُسوہ ہے آشتی کا دروازہ

جو بھی اُن کے قدموں کی خاک ڈالے آنکھوں میں
بس اُسی پہ کھلتا ہے آگہی کا دروازہ

اُن کی یاد میں رہنا اُن کی یاد میں رونا
راستہ محبت کا راستی کا دروازہ

جو نبی سے ملتا ہے وہ علی سے ملتا ہے
جو نبی کا دروازہ وہ علی کا دروازہ

لامکاں پہ جانے کا ، لامکاں سے آنے کا
بند کیا ہے آقا نے وہ کبھی کا دروازہ

آرزو ہے ساجدؔ کی اُن کا جلوہ مل جائے
اور بند ہو جائے زندگی کا دروازہ

Rate it:
Views: 614
25 Feb, 2017
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets