اپاہج باپ کو بیٹا اکیلا چھوڑ جاتا ہے
Poet: لکشمن شرما وحید By: Shaman, Islamabadاپاہج باپ کو بیٹا اکیلا چھوڑ جاتا ہے
مصیبت میں تو اکثر ساتھ سایہ چھوڑ جاتا ہے
گھنیرا ہو شجر کتنا نہیں شاداب گر شاخیں
تو ان شاخوں پہ پھر آنا پرندہ چھوڑ جاتا ہے
اٹھا پاتا نہیں خالی شکم جب بوجھ بستے کا
مٹانے بھوک بچپن کی وہ بستہ چھوڑ جاتا ہے
قلم ہونا تھا جس کے ہاتھ میں تھامے وہ خنجر ہے
کہیں علم و ادب کا اپنا رستا چھوڑ جاتا ہے
حفاظت ملک کی کرتا ہے انتم سانس تک اپنی
وہی پیچھے بلکتا ایک رشتہ چھوڑ جاتا ہے
More Father Poetry






