اپنی آدھی عمر گزری ہےجیتے مرتے
باقی گزرےگی پڑوسن پہ شاعری کرتے
وہ زخم تو بہت تحفےمیں دےدیتےہیں
اک زمانہ لگتا ہےانہیں بھرتےبھرتے
مذاق ہی مذاق میں انہیں دل دےبیٹھے
اب وہی ہماری حالت پہ رہتےہیں ہنستے
آج پڑوسن کےآگے ہم دل ہار بیٹھے
ورنہ عمرگزری ہےدوستوں کوالو بناتے