میں اپنی پڑوسن کی تشہیر سرعام رہا ہوں
اس کادل جیتنےکی کوشش ناکام کررہاہوں
اپنےاشعار میں جب اس کی تعریف کرتاہوں
پھرکہتی ہے کہ میں بڑا نیک کام کررہا ہوں
اس کے سامنےمگرمچھ کےآنسو بہا کر
اس کےبھاہیوں کی سازش ناکام کررہاہوں
میری سپنوں کی رانی اسے ٹھکرا نہ دے
اسےپیش اپنی چاہت کا جام کر رہا ہوں
شاید اسےمیری شاعری پسند آجائے
اس کی نذر اپنا تازہ کلام کررہا ہوں