Add Poetry

اپنے انداز کا اکیلا تھا

Poet: waseem Barelvi By: parveen, khi
Apne Andaaz Ka Akela Tha

اپنے انداز کا اکیلا تھا
اس لئے میں بڑا اکیلا تھا

پیار تو جنم کا اکیلا تھا
کیا مرا تجربہ اکیلا تھا

ساتھ تیرا نہ کچھ بدل پایا
میرا ہی راستہ اکیلا تھا

بخشش بے حساب کے آگے
میرا دست دعا اکیلا تھا

تیری سمجھوتے باز دنیا میں
کون میرے سوا اکیلا تھا

جو بھی ملتا گلے لگا لیتا
کس قدر آئنا اکیلا تھا

Rate it:
Views: 1776
15 Nov, 2016
More Waseem Barelvi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets