اپنےجھوٹےپیر کہ پاس جاتی ہےپڑوسن
میرےخلاف تعویزلکھواتی ہے پڑوسن
جانے پیر کیسےاسےبس میں کرتےہیں
ورنہ میرے قابو میں نہ آتی ہے پڑوسن
ہر روزچپکےسےمیرےخواب میں آ کر
تھکےہارےاصغرکی نیند اڑاتی ہےپڑوسن
اپنے پیر بابا کہ منتر یاد رکھنے کی خاطر
ہر روز آدھا کلو بادام کھاتی ہے پڑوسن
میں اس پہ اپنےاشعارکاجادوچلاتارہتاہوں
دیکھتا ہوں کہ کب جال میں آتی ہےپڑوسن
میں جب شاپنگ سےگھر واپس لوٹتاہوں
گھرآیا میراپردیسی زور سےگاتی ہےپڑوسن