Add Poetry

اپنے کریم رب پر قربان ہر کوئی ہو

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

اپنے کریم رب پر قربان ہر کوئی ہو
اس نے حیات بخشی اس کی ہی بندگی ہو

مخلوق میں تو اپنی اس نے بنایا اشرف
اس کے ہی حکم کے تو تابع یہ زندگی ہو

طاعت کا ہی ہمیشہ اپنا تو ہو ہی جذبہ
غفلت سے دور ہوں بس نہ کوئی بے حسی ہو

ساقی گری میں نہ ہو اب تو کوئی تفاوُت
ہر ایک کی چمن میں تو پیاس بی بجھی ہو

ٹوٹے نہ دل کسی کا ہر لمحہ وہ کِھلا ہو
اس آئینہ کی وقعت دل میں ہی تو بسی ہو

اس کو جہاں میں سمجھو بس اصل میں ہی دانا
اپنی کمی پر جس کی ہر دم نظر جمی ہو

کیوں اثر کو رہے نہ اب فکرٍ عقبیٰ لاحق
کیا موت کا بھروسہ کب سانس آخری ہو

Rate it:
Views: 606
31 Dec, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets