کتنی عجیب ہے ہماری زندگی
عشق کی راہ میں بدنصیب ہے ہماری زندگی
نہ تیری خطا ہے نہ میری خطا ہے
پھر کیوں اُداس ہے ہماری زندگی
کاش دل کی بات سمجھ جاتے زندگی دینے والے
تو یوں بےدرد نہ ہوتی ہماری زندگی
ہم تو پس گئے ان رشتوں کے جال میں
ورنہ اک آشیانہ ہوتی ہماری زندگی
کس سے عداوت کریں اپنے درد ء دل کا فہیم
اپنے ہی اُجاڑ گئے ہماری زندگی