Add Poetry

اچھا تھا کہ ہم اپنی ہی اس ذات میں رہتے

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

اچھاتھاکہ ہم اپنی ہی اس ذات میں رہتے
دل میں نہیں تو کیا تری بات میں ر ہتے

کیوں افشا کیئے راز یوں اپنی حیات کے
ممکن نہیں تھا کیا اپنی اوقات میںرہتے

اب راکھ نہ کردے ترے یہ قرب کی ٹھنڈک
بہتر تھا اس سے ہجر کے لمحات میں رہتے

جو لفظ قد ر کھو گئے ا ند ا ز بیا ں سے
اچھا تھا ڈائری کے ہی صفحات میں رہتے

وہ پل جو حقیقت میں بنے با عث تکلیف
اےکاش وہ خوابوں سے سجی رات میںرہتے

نہ سیکھتے ان سے یہ محبت کے حر ف تو
بے ا عتبا ر ی کے نہ پھر حا لا ت میں ر ہتے

ان وحشتوں سے واسطہ ہوتا نہیں غزل
دا نستہ سہی ا لجھے روایات میں رہتے

Rate it:
Views: 604
21 Jun, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets