اک روز جدا ھو جاؤں گی
نا جانے کھاں کھو جاؤں گی
تم لاکھ پکارو گے مجھ کو
پر لوٹ کے میں نا آؤں گی
جب آتے جاتے چھروں میں
تم چھرہ میرا نا پاؤ گے
تھک ھار کے دن کے کاموں سے
جب رات کو سونے جاؤ گے
دیکھو گے جب فون کو
پیغام میرا نا پاؤ گے
تب یاد تمھیں میں آؤں گی
پر لوٹ کے میں نا آؤں گی
اکروزیے رشتا چھوٹے گا
دل اتنا زیادہ ٹوٹے گا
پھر کوئی نا مجھ سے روٹھے گا
میں نا آنکھںکھولوں گی
تم سے کبھی نا بولوں گی
آخر تم لوگ اس دن رو دو گے
تم اپنا دوست کھو دو گے
اور تنھا رہ جاؤ گے
اک روز جدا ھو جاؤں گی
اور لوٹ کے میں نا آؤں گی