اک روز میں بھی باغ عدن کو نکل گیا

Poet: Sarvat Husain By: usman, khi
Ek Roz Main Bhi Bagh E Adan Ko Nikal Gaya

اک روز میں بھی باغ عدن کو نکل گیا
توڑی جو شاخ رنگ فشاں ہاتھ جل گیا

دیوار و سقف و بام نئے لگ رہے ہیں سب
یہ شہر چند روز میں کتنا بدل گیا

میں سو رہا تھا اور مری خواب گاہ میں
اک اژدہا چراغ کی لو کو نگل گیا

بچپن کی نیند ٹوٹ گئی اس کی چاپ سے
میرے لبوں سے نغمۂ صبح ازل گیا

تنہائی کے الاؤ سے روشن ہوا مکاں
ثروتؔ جو دل کا درد تھا نغموں میں ڈھل گیا
 

Rate it:
Views: 1370
28 Sep, 2017
More Sarvat Husain Poetry