اک شخص کے ہاتھ میں تھا سب کچھ میرا کھلنا بھی مرجھانا بھی

Poet: تہزیب حافی By: Shaman, Islamabad

اک شخص کے ہاتھ میں تھا سب کچھ میرا کھلنا بھی مرجھانا بھی
روتا تھا تو رات اجڑ جاتی ہنستا تھا تو دن بن جاتا تھا

میں رب سے رابطے میں رہتا ممکن ہے کہ اس سے رابطہ ہو
مجھے ہاتھ اٹھانا پڑتے تھے تب جا کے وہ فون اٹھاتا تھا

مجھے آج بھی یاد ہے بچپن میں کبھی اس پر نظر اگر پڑتی
میرے بستے سے پھول برستے تھے میری تختی پہ دل بن جاتا تھا

Rate it:
Views: 6766
07 Oct, 2021
More Tahzeeb Hafi Poetry