اک نئی تہذیب کا آغاز ہے اردو غزل
حسن کی تعریف کا انداز ہے اردو غزل
جانے کس کس نے لہو دے کر سنوارا ہے اسے
دور حاضر میں مگر ناساز ہے اردو غزل
شاعروں کے خواب کی تصویر بنتی ہے کبھی
داستان عشق میں پرواز ہے اردو غزل
دور حاضر کی حقیقت بھی بیاں یہ کر رہی
میرؔ و غالبؔ سے ملا اعجاز ہے اردو غزل
حسن کی گہرائیوں میں ڈوب کر دیکھو ذرا
عشق میں لپٹی ہوئی گل ناز ہے اردو غزل
نظم ہو یا ہو رباعی کہیے یا قطعہ جناب
شاعری کی صنف کا شہباز ہے اردو غزل
میرؔ غالبؔ داغؔ مومنؔ جونؔ راحتؔ نے کہا
ہر قلم بولا یہی ممتاز ہے اردو غزل
دل دھڑک جاتے ہیں بس اک حسن کی انگڑائی پر
آج آتشؔ کی وہی ہم راز ہے اردو غزل