اگر باور یہ ہو جائے

Poet: عرشیہ ھاشمی By: arshiya hashmi, islamabad

بھلا بیٹھی ہون میں جس اس کو
جو مجھ کو تھامے رکھتا ھے
مجھے گرنے نہیں دیتا
جو میری خواہشوں کو
لفظ کے پنجرون میں مقید ہونے سے بھی پہلے
جسم و جان دیتا ہے
وہی گر اس بڑے دن مین
کہیں مجھ کو بھلا دے تو
کہاں جاؤں گی میں
کس کو بلاؤں گی
کوئی نہ آسرا ہو گا
اگر باور یہ ہو جائے
تو میری زندگی
قرآن ہو جائے
میرے رب کی رضا پر میرا انجام ہو جائے
اگر باور یہ ہو جائے

Rate it:
Views: 324
01 Oct, 2014
More Religious Poetry