Add Poetry

اگر بُرا ہوں میں تو میرے خیال کیوں دیکھتے ہو

Poet: نواب رانا ارسلان By: نواب رانا ارسلان, Ismailabad, Umerkot

اگر بُرا ہوں میں تو میرے خیال کیوں دیکھتے ہو
اگر نہیں ہے مدعا کوئی، تو یہ چہرہ لال کیوں دیکھتے ہو

چاہتا ہوں کہ کوئی چاہے مجھے، دیکھ کر میرا حال شکستہ
شکستِ دل ہے اب، تم بکھرے بال کیوں دیکھتے ہو

ہوس تو یہ ہے کہ اب نہیں ہے کوئی ہوس
زندان تو میں ہوں، تم میرا حال کیوں دیکھتے ہو

ہاں آزاری میں ہوں میں فراقِ نگار کے بعد
تم تو آنکھیں بند کرلو، تم مجھے سنسان کیوں دیکھتے ہو

میں بدل جاؤں گا تم رازِ دل کہہ کر تو دیکھو
کہیں وقت گزر نہ جائے، تہی دست انسان کیوں دیکھتے ہو

فوائد دنیا سے کیا ہوگا، اتمنانِ جان کیوں دیکھتے ہو
تم دلِ نادان کو دیکھو، افلاسِ ارسلان کیوں دیکھتے ہو

Rate it:
Views: 1239
01 Mar, 2019
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets